لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 8 وکٹوں سے ہرادیا


پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے 17 ویں میچ میں لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹر کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی۔
کوئٹہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 107 رنز کا ہدف دیا، جو کوئٹہ نے 17 ویں اوور میں 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز کی بیٹنگ کا آغاز بھی اچھا نہ رہا، صرف 5 کے مجموعی اسکور پر فخرزمان 2 رنز بناکر محمد حسنین کی گیند پر احسن علی کو کیچ دے بیھٹے۔
وکٹ کیپر بیٹسمین گوہر علی کو 21 رنز پر گورنے نے کلین بولڈ کیا، اُس وقت ٹیم کا اسکور 33 رنز تھا۔
دو وکٹیں جلد گرنے کے بعد حارث سہیل اور ڈیولیئرز نے رنز بنانے کی ذمہ داری بھرپور طریقے سے نبھائی اور مزید کوئی وکٹ گنوائے ہدف حاصل کرلیا۔
یوں لاہور قلندر نے ہدف16 اعشاریہ3 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان 107 رنز بناکر میچ اپنے نام کرلیا۔
ڈیولیئرز 47 اور حارث سہیل 33 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بیٹنگ
پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے 17 ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز کو جیت کے لئے 107رنز کا ہدف دیا ہے۔
لاہور قلندرز کے لامی چھانے نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے چار وکٹیں لیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اوپنرز شین واٹسن اور احسن علی نے 33 رنز کا آغاز دیا، شین واٹسن زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور صرف 7 رنز بناکر لیما چھانے کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
شین واٹسن کے بعد روسوؤ بیٹنگ کے لئے لیکن وہ بھی صرف آٹھ رنز کی اننگز کھیل کر لیما چھانے کا شکار ہوگئے، عمر اکمل اور دانش عزیز کی وکٹیں بھی لیما چھانے کی کھاتے میں آئیں، دونوں بیٹسمین ایک، ایک رن بناکر آؤٹ ہوئے۔
ان فارم بیٹسمین احسن علی 33 کے اسکور پر رن آؤٹ ہوگئے، جس کے بعد کوئٹہ کی ٹیم کی مشکلات اور بڑھ گئیں، یوں 53 رنز پر اُس کے پانچ کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
سرفراز احمد اور محمد نواز نے چھٹی وکٹ کی شراکت میں 37 رنز بناکر کچھ مزاحمت دکھائی لیکن محمد نواز 12 اور سرفراز احمد 29 رنز بناسکے۔
اس کے بعد کوئی بھی بٹسمین جم کر نہ کھیل سکا اور پوری ٹیم 19 اعشاریہ ایک اوور میں 106رنز بناسکی۔
احسن علی، سرفراز احمد اور محمدنواز کے علاوہ کوئی بھی بیٹسمین ڈبل فیگر میں اسکور نہ کرسکا۔
لاہور قلندرز کے لامی چھانے نے 4، حارث رؤٹ نے دو، جبکہ یاسر شاہ اور شاہین آفریدی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا لاہور قلندرز کو 107 رنز کا ہدف


پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے 17 ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز کو جیت کے لئے 107رنز کا ہدف دیا ہے۔
لاہور قلندرز کے لامی چھانے نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے چار وکٹیں لیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اوپنرز شین واٹسن اور احسن علی نے 33 رنز کا آغاز دیا، شین واٹسن زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور صرف 7 رنز بناکر لیما چھانے کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
شین واٹسن کے بعد روسوؤ بیٹنگ کے لئے لیکن وہ بھی صرف آٹھ رنز کی اننگز کھیل کر لیما چھانے کا شکار ہوگئے، عمر اکمل اور دانش عزیز کی وکٹیں بھی لیما چھانے کی کھاتے میں آئیں، دونوں بیٹسمین ایک، ایک رن بناکر آؤٹ ہوئے۔
ان فارم بیٹسمین احسن علی 33 کے اسکور پر رن آؤٹ ہوگئے، جس کے بعد کوئٹہ کی ٹیم کی مشکلات اور بڑھ گئیں، یوں 53 رنز پر اُس کے پانچ کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
سرفراز احمد اور محمد نواز نے چھٹی وکٹ کی شراکت میں 37 رنز بناکر کچھ مزاحمت دکھائی لیکن محمد نواز 12 اور سرفراز احمد 29 رنز بناسکے۔
اس کے بعد کوئی بھی بٹسمین جم کر نہ کھیل سکا اور پوری ٹیم 19 اعشاریہ ایک اوور میں 106رنز بناسکی۔
احسن علی، سرفراز احمد اور محمدنواز کے علاوہ کوئی بھی بیٹسمین ڈبل فیگر میں اسکور نہ کرسکا۔
لاہور قلندرز کے لامی چھانے نے 4، حارث رؤٹ نے دو، جبکہ یاسر شاہ اور شاہین آفریدی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
لاہور قلندرز کی ٹاس جیت کر فیلڈنگ
پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے 17 ویں میچ میں لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

آج کے میچ میں اوپنر فخر زمان لاہور قلندرز کی قیادت کررہے ہیں۔
لاہور قلندرز کی ٹیم میں فخرزمان، سہیل اختر، حارث سہیل، اے بی ڈیولیئرز، کورے اینڈرسن، ڈیوڈ وائز، گوہر علی، سندیپ لیما چھانے، یاسر شاہ، حارث رؤف اور شاہین آفریدی شامل ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم شین واٹسن، ریلی روسوؤ، احسن علی، عمراکمل، سرفراز احمد، محمد نواز، دانش عزیز، سہیل تنویر، محمد حسنین، ہیری گورنے اور فواد احمد پر مشتمل ہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرزنے ایونٹ میں اب تک پانچ میچز کھیلے ہیں، چار جیتے اور صرف ایک میچ ہارا، یوں وہ پوائنٹس ٹیبل پر 8 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر ہے۔
لاہور قلندرز نے بھی اب تک پانچ میچز کھیل چکی ہے، جن میں دو جیتے اور تین میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، یوں اُس کے چار پوائنٹس ہیں۔

دنیا کا پسندیدہ آن لائن کھیل بیٹنگ کمپنی صرف +18کیلے, ابھی مفت رجسٹریشن کرنے پھر حاصل کريی 15000 تک فری بونس


Comments