بھارت جواب کا انتظار کرے، وقت اور مقام ہم طے کریں گے، پاکستان


بھارتی طیاروں کی دراندازی کی کوشش پر شاہینوں کے فضا میں بلند ہوتے ہی بزدل دشمن کے طیارے بدحواسی کے عالم میں بالاکوٹ پختونخوا کے قریب4پے لوڈ(گولہ بارود)پھینک کربھاگ نکلے ، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، پاکستان نے بھارتی فضائیہ کی جارحیت پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے منتخب کردہ وقت اور جگہ پر جواب دینے کا اعلان کیا ہے،نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی کی میٹنگ اور پارلیمانی رہنمائوں کو بند کمرے میں بریفنگ آج دینے کا فیصلہ ہوا جبکہ کابینہ اور پارلیمنٹ کے اجلاس کل ہونگے جس میں اہم فیصلے کیےجائینگے، وزیر خارجہ کے مطابق نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ نئی دہلی نے خطے کے امن و سلامتی کوخطرے میں ڈال دیا، بھارت کیمپ تباہ کرنیکا جھوٹا دعویٰ کر رہا ہے،مقامی میڈیا کو دورہ کروادیا، عالمی مبصرین بھی آئیں اورخود معائنہ کریں، دوسری جانب بھارتی جنگی طیاروں کی پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی پر بھارت کے قائم مقام ہائی
کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا گیا ۔منگل کو بالا کوٹ پختونخوا میں بھارت کی مبینہ فضائی کارروائی کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا،اجلاس میں وزیرخارجہ ، وزیر دفاع، وزیر خزانہ ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور دیگر سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت خصوصی اجلاس کے شرکا نے بالاکوٹ کے قریب دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانے پر حملے کے بھارتی دعوے کو مسترد کردیا،اجلاس میں بھارت کی طرف سے بھاری جانی نقصان کا دعویٰ بھی بے بنیاد قرار دے دیا گیا،اجلاس میں کہا گیا کہ کسی کیمپ کو بالاکوٹ کے قریب نشانہ نہیں بنایا گیا، مقامی اور بین الاقوامی میڈیا سمیت پوری دنیا اس جگہ کا معائنہ کرسکتی ہے، اجلاس کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دیگر وفاقی وزراء اسد عمر اور پرویزخٹک کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دی اور اجلاس کا اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ الیکشن میں بھارتی عوام کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بھارتی حکومت نے خطے کے امن کو شدید خطرے میں ڈال دیا، بھارت نے یہ کارروائی اپنے انتخابی ماحول کو سامنے رکھ کر کی ہے،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا بھارت نے بلاجواز جارحیت کا آغاز کیا ہے جس کا جواب پاکستان اپنے منتخب کردہ وقت اور مقام پر دے گا،حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے بدھ کو نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا خصوصی اجلاس بھی طلب کیا ہے، وزیراعظم نے مسلح افواج اور پاکستان کےعوام کو کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایات جاری کیں۔اجلاس میں پاکستان کی جانب سے معاملے پر عالمی رہنمائوں کو بھی بھارت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسی کے بارے میں آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔قومی سلامتی کمیٹی کے خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم نے بھارتی کوشش کے جواب میں کسی جانی یا مالی نقصان کے بغیر پاک فضائیہ کے بروقت اور موثر رد عمل کو سراہا۔ اس کے علاوہ ایک تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو پارلیمانی رہنماؤں سے بات کرے گی اور سیاسی قیادت کو اس صورتحال پر اعتماد میں لے گی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا کو موقع پر لے جایا جائے، موسم کی صورتحال بہتر ہونے پر انہیں ہیلی کاپٹروں میں لے جایا جائے گا تاکہ وہ خود جائے وقوع کو دیکھیں اور بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کریں۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی ، آج او آئی سی کے بانی رکن کے خلاف جارحیت کی گئی ہے ،معاملہ اقوام متحدہ اور دوست ممالک کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کل متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ سے تفصیلی گفتگو ہوئی، سعودی وزیر مملکت عادل الجبیر سے بات ہوئی، انہیں بھی پاکستان کا موقف پیش کیا،انہوں نے کہا کہ عالمی برادری سے رابطوں کا مقصد انہیں بھارتی عزائم سے آگاہ کرنا تھا،انہوں نے کہا کہ بھارت اورکشمیر کے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، نئی دلی اور پونے میں کشمیری مسلمانوں پر حملے کیے جارہے ہیں، بھارت میں اندر سے آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں، محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ یہ کہانی حقائق کے برعکس ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمانی قیادت کو موجودہ صورتحال پر بریفنگ دیں گے، پاکستان ایئرفورس کسی بھی ایڈونچر کیلئے ہمہ وقت تیار ہے ، ہماری فضائیہ کی بروقت مداخلت سے بھارت کو پسپا ہونا پڑا،پاکستانی قوم کو باخبر رکھنا ہماری ذمہ داری اور درست حقائق بتانا ہمارا فرض ہے، موجودہ حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے، بھارتی جہاز 2 بج کر 55 پر داخل ہوئے ہماری فورس کی بروقت کارروائی پر 58 منٹ پر نکل گئے،جارحیت کا جواب دینا ہمارا حق ہے اور قوم مایوس نہیں ہوگی،اس وقت صورتحال بہت نازک ہے، اگر پاکستان کی فضائیہ کو پتا نہ ہوتا تو جواب کیسے دیا جاتا؟ پاکستان کا بچہ بچہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیلئے اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ایک سوال پر وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ بھارتی جہاز 4سے 5کلو میٹر اندر آئے اور بم پھینک کر بھاگ نکلے ۔اے پی پی سے گفتگو میں وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کی انتہاپسند جماعت بھارت کو جنگی جنون میں دھکیل کر انتخابات میں مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، پاکستان کی مسلح افواج دنیا کی بہترین اور بہادر افواج میں شامل ہے اور اس وقت پوری قوم اپنے مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، پاکستان کو دنیا میں تنہاءکرنے کی کوششوں میں مصروف بھارت خود دنیا میں تنہا ہو گیا ہے۔دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کے پُرزور مطالبے پر حکومت نے بھارتی دراندازی کے واقعے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا،وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے سینیٹ میں اپنے بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 28 فروری بروز جمعرات سہ پہر 3بجے ہوگا اور کل پارلیمانی رہنماؤں کو ان کیمرا بریفنگ دی جائے گی، قبل ازیں کابینہ کا اجلاس بھی کل طلب کرلیاگیا ہے۔ادھرقائم مقام سیکریٹری خارجہ نے بھارت کے قائم مقام ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے بھارتی جنگی طیاروں کی جانب سے پاکستان کی خود مختاری و علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا گیا،قائم مقام سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ بھارتی جارحیت علاقائی امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے، پاکستان بھارتی جارحیت کا مناسب وقت اور مقام پر منہ توڑ جواب دیگا۔

Comments