آسٹریلوی کرکٹر اسمتھ اور وارنر کی ایک سالہ پابندی ختم


آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اسٹیو اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر کی بال ٹیمپرنگ کیس میں ایک سال کی پابندی آج ختم ہوگئی۔
جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد دونوں کرکٹرز کو 12 ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
بال ٹیمپرنگ اسکینڈل میں سزا پانے والے تیسرے کردار کیمرون بین کرافٹ تھے جو پہلے ہی 9 ماہ کی پابندی کی سزا مکمل کرچکے ہیں۔
پابندی مکمل ہونے کے بعد اسٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر آسٹریلوی ٹیم کو ورلڈ کپ کے لیے دستیاب ہوں گے تاہم وہ ٹیم کی قیادت کے اہل نہیں ہوں گے۔

فیصل صالح کےسوا کسی سے رابطہ نہیں ، اے ایف سی


اے ایف سی کے جنرل سیکرٹری داتو ونڈسر جان نے کہا ہے کہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن (اشفاق حسین) گروپ کے عہدیداران کی جانب سے ایشین فٹ بال کنفیڈریشن کے ساتھ ملاقاتوں کے دعوے سراسر بے بنیاد ہیں، اے ایف سی پاکستان میں پی ایف ایف کے حوالے سے سوائے فیصل صالح حیات کے کسی کو نہیں جانتی اس لئے ان لوگوں کے دعوے مکمل بے بنیاد اور بدنیتی پر مشتمل ہیں۔
پی ایف ایف کے سیکرٹری جنرل لیفٹنٹ کرنل (ر) احمد یار لودھی کے نام جاری اپنے خط میں اے ایف سی کے سیکرٹری نے کہا ہے کہ مبینہ پی ایف ایف کے صدر اشفاق حسین اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے یہ دعویٰ بھی سامنے آیا ہے کہ ان کے دو عہدیدار اپریل میں کوالالمپور میں ایک بار پھر اے ایف سی کے آفیشلز کے ساتھ ملیں گے۔ سراسر بے بنیاد ہے، ہم اس کی تردید کرتے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اے ایف سی جو کہ فیفا کی ایک کنفیڈریشن ہے متعدد مرتبہ واضح اعلان کر چکی ہے کہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی ایگزیکٹو کمیٹی جس کے صدر سید فیصل صالح حیات ہیں۔ ان کو ہی پی ایف ایف کی آئینی باڈی تسلیم کرتے ہیں
۔ اس سے قبل فیفا بھی متعدد مواقع پر واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ وہ صرف فیصل صالح حیات کو صدر پی ایف ایف کے طور پر تسلیم کرتے ہیں، فیکٹ فائنڈنگ وفد کا دورہ بھی کارروائی کے مروجہ طریقہ کار کا حصہ ہے، پاکستان فٹبال کا معاملہ 3اپریل کو ممبرز ایسوسی ایشنز اجلاس میں زیر غور آئے گا۔
اس سے قبل اشفاق حسین کے قریبی ساتھی نوید حیدر کی جانب سے پاکستانی میڈیا پر خبر بھی پھیلائی گئی تھی کہ ان کی کاوشوں سے فیفا کا فیکٹ فائینڈنگ مشن پاکستان آ رہا ہے۔

پاکستان کو شکست، آسٹریلیا میچ اور سیریز کا فاتح


آسٹریلیا نے پاکستان کو تیسرے ایک روزہ میچ میں 80 رنز سے شکست دے کر میچ اور سیریز میں فتح اپنے نام کرلی۔
267 رنز کے ہدف کے تعاقب میں گرین شرٹس 44 اعشاریہ 4 اوورز میں 186 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
ابوظہبی میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹ پر 266 رنز بنائے اور پاکستان کو 267 رنز کا ہدف دیا۔
آسٹریلیا کی طرف سے کپتان ایرون فنچ 90، گلین میکس ویل 71اور ہینڈ کومپ47 رنز کے ساتھ نمایاں اسکورر رہے۔
267 رنز کے تعاقب میں گرین شرٹس کے امام الحق اور شان مسعود نے اننگز اوپن کی،اس کی پہلی وکٹ 14 کے اسکور پر گری،شان مسعود صرف 2رنز بناکر کمنز کا شکار بن گئے۔
گرین شرٹس کی دوسری وکٹ 2 رنز کے اضافے پر گری،7ویں اوور کی تیسری گیند پر سیریز کے پہلے میچ میں سنچری بنانے والے حارث سہیل ایک رن بناکر کمنز کی دوسری وکٹ بن گئے۔
کمنز نے اسی اوور کی آخری گیند پر دوسرے میچ کے سنچری میکر محمد رضوان کو صفر رنز پر قابو کرلیا اور میچ میں تیسری وکٹ اپنے نام کرلی۔
چوتھی وکٹ پر امام الحق اور کپتان شعیب ملک نے 59رنز کی شراکت قائم کی لیکن 21ویں اوور میں میکس ویل نے 46رنز بنانے والے امام الحق کو پویلین کا راستہ دکھادیا۔
کپتان شعیب ملک 96 کے مجموعے پر 32رنز کی اننگز کھیل کر آوٹ ہوگئے،یوں پاکستان کی پانچویں اور اہم وکٹ نیتھن لائن کے حصے میں آئی۔

گرین شرٹس کے عمر اکمل اور عماد وسیم نے چھٹی وکٹ پر 53 رنز کی شراکت قائم کی،149 کے اسکور پر عمر اکمل 36رنز کی اننگز کھیل کا آوٹ ہوگئے۔
پاکستان ی ساتویں وکٹ 178 کے اسکور پر گر گئی، عماد وسیم 43 رنز بناکر زمپا کا پہلا شکار بنے، اسی اوور میں زمپا نے عثمان شنواری کو پویلین بھیج دیا۔
گرین شرٹس کی آخری دو آوٹ ہونے والے کھلاڑی جنید خان اور محمد حسنین تھے جو بالترتیب 5 اور صفر رنز بناکر زمپا کا شکار بن گئے یوں پاکستان کی پوری ٹیم 186 کے اسکور پر پویلین لوٹ گئی۔
آسٹریلیا کے زمپا نے 4، کمنز3 جبکہ لائن،میکس ویل اور بہرینڈاوف کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
پاکستان کے ابتدائی بیٹسمینوں کو آوٹ کرنے والے کمنز میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
آسٹریلیا میچ میں کامیابی کے ساتھ پانچ میچوں کی سیریز میں 3 صفر سے فاتح ٹھہرا، دونوں ٹیموں کے درمیان مزید 2 میچز 29 اور 31 مارچ کو دبئی میں کھیلے جانے ہیں۔
پہلے دو میچز میں آسٹریلیا 8،8 وکٹ سے فاتح رہا تھا،ان مقابلوں میں آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے سنچریاں اسکور کی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

کرکٹ بہتری اجلاس کی اندرونی کہانی


پاکستان کرکٹ میں بہتری کے لئے منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چیئرمین احسان مانی کی سربراہی میں دیگر عہدیداروں نے وزیراعظم ہائوس میں عمران خان سے ملاقات کی۔
عمران خان سے پی سی بی عہدیداروں کی ملاقات اور اجلاس میں پاکستان میں کرکٹ کی بہتری پر وزیراعظم نے کھل کر بات ہوئی۔
ہارون رشید کے بریفننگ شروع کرنے پر وزیراعظم نےدلچسپ تبصرہ کیا اور کہا کہ میں نے 40 سال کرکٹ کھیلی ہے،مجھے کرکٹ پر بریفنگ نہ دیں۔
عمران خان نے پی سی بی کے مجوزہ تمام پلان مسترد کردیے اور بورڈ عہدیداروں سے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹھیک کرنی ہے تو مصلحتوں سے باہر آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کونسا سسٹم ہے کہ حالیہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) جیتنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم میں ایک بھی مقامی کھلاڑی نہیں تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کسی سسٹم نے بھی پاکستان کرکٹ کو بہتر نہیں کیا،پاکستان میں آسٹریلین کرکٹ طرز کا سسٹم لائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلین طرز پر فرسٹ کلاس کرکٹ کی صرف 6 ٹیمیں بنائیں، پنجاب سے2 ٹیمیں بنا کر باقی صوبوں سے ایک ایک ٹیم بنائی جائیں۔

وزیراعظم کی آسٹریلین کرکٹ طرز کا سسٹم لانے کی ہدایت


وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو آسٹریلین کرکٹ کی طرز پر سسٹم لانے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم ہائوس میں کرکٹ کی بہتری سے متعلق اجلاس ہوا،جس میں پی سی بی عہدیداروں نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے پی سی بی عہدیداروں سے کہا کہ ایسا نظام لائیں جس میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں کم سے کم ٹیمیں ہوں۔
انہوں نے مزید کہاکہ کم ٹیموں کے درمیان مقابلہ جتنا سخت ہوگا اتنا ہی حقیقی ٹیلنٹ اوپر آئے گا۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی عہدیداروں کو وزیراعظم نے آسٹریلین کرکٹ کی طرز پر ڈومیسٹک سسٹم تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ریجنز اور ڈیپارٹمنٹس کو اکٹھے کرنے کا پلان مسترد کردیا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے اجلاس میں سامنے آنے والی سفارشات کی روشنی میں پی سی بی کو نیا پلان بنانے کی ہدایت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ڈومیسٹک کرکٹ کے مجوزہ اسٹرکچر پر کوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔

پی ایس ایل سے نیا ٹیلنٹ ابھر کر آیا، سرفراز احمد


کوئٹہ گلیڈی ایٹر ز کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کی وجہ سے قومی ٹیم کو نیاٹیلنٹ میسر آیاہے۔
کراچی پریس کلب میں پی ایس ایل فور کی فاتح ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اعزاز میں استقبالیہ دیا گیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ کوئٹہ میں شاندار استقبال پر بلوچستان کے عوام کا شکریہ ادا کرتاہوں۔
سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان سپر لگ کے چوتھے سیزن میں  کامیابی ٹیم ورک کی وجہ بنی، دوبار فائنل میں پہنچنے کے بعد ٹیم کی شکست ہوئی مگر اس بار ٹیم کی بہتر کارکردگی کی بدولت کامیابی نصیب ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں بے پناہ عزت دینے پر بلوچستا ن کے وزیر اعلی جام کمال کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہماری ٹیم کا بہت خیال رکھا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹر کو بنانے میں ٹیم مینجمنٹ نےاس بار بہت محنت کی تھی جبکہ پی ایس ایل کی وجہ سے نیا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کے کراچی میں کامیاب انعقاد سے دنیا بھر میں پاکستان کا ایک اچھاامیج گیاہے۔
کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ پریس کلب نےجو عزت دی اس پران کاشکریہ اداکرتا ہوں، کراچی پریس کلب آکر مجھے بہت اچھا لگتاہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے کہاکہ سرفرازاحمدکی خاص بات ہےکہ وہ پوری ٹیم کوساتھ لےکرچلتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کی پوری ٹیم پی ایس ایل میں متحد ہوکر کھیلی، کامیابی کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتاہے۔
واضح رہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 2016 اور 2017 میں پی ایس ایل کے فائنل میں پہنچی تھی جبکہ گلیڈی ایٹرز کو پی ایس ایل فور 2019 میں صرف تین میچز میں شکست ہوئی۔
فاتح ٹیم کے شین واٹسن نے لیگ میں سب سے زیادہ 430 رنز بنائےجبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے محمد حسنین نے پاکستان کی ٹیم میں جگہ بنائی۔
کوئٹہ گلیڈی ایئٹرز نےپی ایس ایل فور کے فائنل میں پشاور زلمی کو آٹھ وکٹ سے شکست دی۔



Chatاپنی رائے سے آگاہ کریں





دنیا کا پسندیدہ آن لائن کھیل بیٹنگ کمپنی صرف +18کیلے, ابھی مفت رجسٹریشن کرنے پھر حاصل کريی 15000 تک فری بونس
1xbet best site for betting join now for FREE registration and get 100% BONUS on 1st deposit. 


Comments

Post a Comment